کیلاش کی قدیم ترین وادی۔ انگور اتارنے پر پابندی

چترال کا شمار خوبصورت اور پرامن سیاحتی مقامات میں ہوتا ہے۔ چترال کے لوگ امن پسند اور مہمان نوازی میں کوئی ثانی نہیں رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سالانہ ہزاروں کی تعداد میں سیاح چترال کا رخ کرتے ہیں۔

چترال کے حوالے سے بات ہو اور وادی کیلاش کی بات نہ ہو یقینا زیادتی ہوگی۔ وادی کیلاش کی قدیم ترین مذہبی تہوار، طورطریقے، منفرد ثقافت اور علاقائی طرز زندگی نے دنیا بھر میں اپنا الگ پہچان بنایا ہے۔ چترال تک سیاحوں کی آمد کی سب سے بڑی وجہ بھی کیلاش لوگ اور یہاں کی طرز زندگی ہے جس سے دیکھنے ملکی وغیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ وادی کیلاش تین وادیوں پر مشتمل کیلاش لوگوں کا ایک سیاحتی علاقہ ہے ۔ وادی کیلاش کے تینوں وادیوں میں وادی بریر سب سے پسماندہ اور قدیم ترین وادی ہے جہاں سیاحوں کی آمد وادی رومبور سے بھی کم ہے ان دنوں کے مقابلے میں وادی بمبوریت میں سیاحوں کے لیے بہترین سہولت فراہم کرنے کی وجہ سے سیاح وادی بمبوریت میں رہنا پسند کرتے ہیں یہاں سیاحوں کی تمام ضروریات پوری کر دی جاتی ہے یہ ہی وجہ ہے کہ 90% سیاح وادی بمبوریت آنا اور قیام کرنا پسند کرتے ہیں۔

پچھلے دنوں میں اور کولیگ نعیم، پروجیکٹ کی تکمیل کے سلسلے میں وادی بریر کا مختصر دورہ کیا۔ کیوں کہ ہم دونوں ایک ہی ادارے میں کام کرتے ہیں۔اس مختصر دورے پر جانے سے پہلے سفر کا آغاز ہم نے ہیڈ آفس سے کیا اور دشوار گزار راستے طے کر تے ہوئے وادی بریر پہنچ گئے۔ راستے میں این ایچ اے کی طرف سے کام ہورہا ہے جس کے باعث سفر میں مزید تاخیر کا سامنا کرنا پڑا اور کافی تھک ہار کر پہنچ گئے۔ پروجیکٹ پر کام کئے اور دل میں انگور کھانے کی آرزو لئے ادھر ادھر جانے لگے مگر پتہ چلا کہ انگور نہیں اتار سکتے ہیں کیوں یہاں کے روایت کے مطابق پون نامی مذہبی تہوار سے مہینے پہلے اخروٹ اور انگور اتارنے پر پابندی ہے ۔ جب انگور اور اخروٹ مکمل طور پر پک جاتے ہیں انہیں اجتماعی طور پر مقررہ وقت پر اتارا جاتا ہے اس کی شروعات بکرے کی قربانی دے کر دعا سے ہوتی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اس موقع پر درخت پر چڑھ کر انگور اور اخروٹ اتارنے میں اللہ تعالی خیروعافیت والا معاملہ کرے گا۔ اس موقع پر اس وقت حیرانی ہوئی جب مسلم دوستوں سے التجا کی کہ ہم نے انگور اتارنا ہے۔ اگر کیلاش روایت میں انگور اتارنے کی وقت مقرر ہے تو مسلم لوگ تو اس پابندی سے الگ تھلگ ہوکر اتار سکیں گے مگر آپ لوگ بھی اس میں بھر پور ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور سب چاہتے ہیں کہ انگور آخری سیزن تک نہ اتارا جائے۔ ان پر ان کا یہ ہی موقف تھا کہ اگر ڈین نامی روایت پر عمل درآمد نہ ہوا تو یہاں انگور وقت سے پہلے ہی ختم ہونگے اور اس کی شروعات سے پہلے ہی ختم ہونا علاقے کی مفاد میں نہیں ہے۔

یہ بات واضح ہوگئی کہ یہاں انگور اتارنے پر پابندی ہے اور انگور اتارنے کی صورت میں جرمانہ ادا کرنا پڑے گا تو ہم نے یہ ہی بہتر سمجھا کہ انگور اتارنے کی آرزو بے سود ہے اور مزید کوشش نہ کیا جائے۔ وادی بریر میں قدیم ترین روایت پر جس طرح عمل کیا جاتا ہے اس طرح یہاں پر قدیم ترین طرز تعمیر بھی دیکھنے کو ملتے ہیں یہاں پرانے طرز پر تعمیر شدہ گھر بھی دلچسپی کا باعث بن رہے ہیں۔

اس وادی میں سیاحوں کی آمد کم ہونے کی سب سے بڑا وجہ یہاں کے لوگ ہی ہیں وہ چاہتے ہیں کہ دوسرے لوگوں کی وجہ سے ان کی قدیم ترین وادی متاثر نہ ہو۔  یہاں ہوٹل موجود ہیں مگر سہولیات کی شدید فقدان ہے۔ یہاں کے مقامی باشندے اس کے لیے نہ کوشش کر رہے ہیں اور سب چاہتے ہیں کہ یہاں دوسرے لوگوں کی آمد کم از کم ہو تاکہ یہاں کی قدیم ترین وادی قدیم طرز پر زندگی گزار سکیں۔

Zeal Policy

Print Friendly, PDF & Email