Zeal Breaking News

آیون کے سامنے پشاور چترال مین شاہراہ پر لٹکتا ہوا پہاڑی دو ماہ گزرنے کے باوجود ٹکانے نہیں لگایا گیا۔ لٹکا ہوا پہاڑ کسی بھی وقت بڑے حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔

چترال(زیل نمائندہ) پشاور چترال شاہراہ پر آیون گاؤں کے سامنے پہاڑ میں بہت بڑا  دراڑ آیا ہوا تھا اس کے ماہ گزرنے کے باوجود اس حطرناک پہاڑ کو نہیں گرایا گیا جو کسی بھی وقت بڑے حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) نے اس سڑک کی تعمیر اور کشادگی کے دوران پہاڑ کو  نیچے سے کاٹا تھا  جس کا اوپر والا حصہ ہوا میں لٹکا ہوا تھا پچھلے ماہ اچانک یہ جگہہ ٹوٹ گیا اور سارا ملبہ سڑک پر گر گیا جس کے باعث ٹریفک بھی کئی گھنٹے بند رہی۔ تاہم این ایچ اے حکام نے اگلے روز سڑک سے ملبہ ہٹاکر ٹریفک کیلئے کھول دیا مگر جو لٹکا ہوا پہاڑ ہے اسے نہیں گرایا گیا۔ اس پہاڑ میں بہت بڑے  بڑے سوراح بن گئے اور پورے پہاڑی سلسلے میں دراڑ کی وجہ سے آر پار روشنی بھی نظر آتی ہے۔

اسی حطرناک جگہہ میں سڑک کے نیچے دس گھرانے بھی آباد ہیں جو نہایت حطرے میں ہیں۔ دروش کے سماجی کارکن شہاب الدین نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ اس پہاڑ کی گرنے کا دوسرا مہینہ جاری ہے مگر ابھی تک اسے نہیں ہٹایا گیا جو کسی بھی وقت بڑے حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این ایچ اے حکام کو چاہئے کہ اس پہاڑ ی کو بارود سے گرائے یا اس کو کسی اور محفوظ طریقے سے گراکر لوگوں کو حادثے سے بچائے۔ انہوں نے اس بات پر نہایت افسوس کااظہار کیا کہ بدقسمتی سے چترال کے عوام کا کسی کو بھی فکر نہیں ہے۔ یہ پہاڑ مین سڑک پر ٹوٹا ہوا ہے اور صاف نظر آتا ہے کہ اس پہاڑ میں بڑے بڑے دراڑ بن چکے ہیں جو کسی بھی وقت گر کر تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے چئیرمین این ایچ اے اور وفاقی وزیر مواصلات سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ اس حطرناک پہاڑ ی حصے کو محفوظ طریقے سے ہٹا کر لوگوں کی جانوں کا محفوظ کرے تاکہ یہ پہاڑی اچانک گر کر کسی بڑے تباہی کا باعث نہ بنے کیونکہ اس سڑک پر دن رات ٹریفک جاری رہتا ہے اور یہ ٹوٹا ہوا پہاڑ اگر اچانک کھسک کر نیچے گر گیا تو اس سے نہ صرف راہگیر وں کی جانوں کو حطرہ ہے بلکہ اس کے نیچے مقیم دس گھرانوں کو بھی حطرہ ہے۔

Print Friendly, PDF & Email