سماجی سرگرمیوں کی خاطر بل گیٹس مائیکروسافٹ کے بورڈ سے مستعفی۔ بی بی سی

مائیکرو سافٹ کمپنی کے شریک بانی بل گیٹس خیراتی کاموں کو زیادہ وقت دینے کی خاطر کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ وہ عالمی سطح پر صحت اور ترقی، تعلیم اور ماحولیات کی تبدیلی سے نمٹنے پر مزید توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔ دنیا کے امیر ترین افراد میں شمار ہونے والے 65 سالہ بل گیٹس نے وارین بفیٹ کی بڑی کمپنی برک شائر ہیتھ وے کے بورڈ کو بھی چھوڑ دیا ہے۔ اس سے قبل سنہ 2008 میں وہ مائیکرو سافٹ کے روزانہ کے اپنے کام سے بھی دستبردار ہو گئے تھے۔

اپنے تازہ ترین اقدام کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ کمپنی ان کے لیے ’ہمیشہ اہم رہے گی‘ اور وہ کمپنی کی قیادت کے ساتھ رابطے میں رہیں گے اور کام کرتے رہیں گے۔

مائیکروسافٹ

لیکن انھوں نے کہا ’میں اس نئے مرحلے کو ایک موقعے کے طور پر دیکھ رہا ہوں جس میں میں اپنی ان دوستیوں اور شراکت داری کو قائم رکھوں گا جو میرے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ میں دونوں کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرتا رہوں گا جن پر مجھے فخر ہے اور میں دنیا کے مشکل ترین چیلنجز سے نمٹنے کے موثر طریقے سے ترجیحات طے کروں گا۔‘ امریکی جریدے فوربز کی دنیا کے ارب پتی افراد کی فہرست کے مطابق بل گیٹس 103.6 ارب امریکی ڈالر کی مجموعی مالیت کے ساتھ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں۔ اس فہرست میں پہلا نمبر ایمیزون کمپنی کے بانی جیف بیزوس کا ہے۔ انھوں نے یہ دولت پرسنل کمپیوٹر کے لیے سافٹ ویئر تیار کر کے حاصل کی ہے۔

نوجوانی میں وہ تعلیم ادھوری چھوڑ کر نیو میکسیکو کے شہر الباقرقی منتقل ہو گئے جہاں انھوں نے اپنے بچپن کے دوست پال الین کے ساتھ مل کر مائیکروسافٹ کمپنی کی بنیاد رکھی۔ پال ایلن کا سنہ 2018 میں انتقال ہو گیا۔ ان کے لیے بڑی کامیابی اس وقت سامنے آئی جب انھوں نے معروف کمپیوٹر کمپنی آئی بی ایم کے ساتھ ایک معاہدہ کیا جس کے تحت انھوں نے آپریٹنگ سسٹم بنانے کا بیڑا اٹھایا جو کہ ایم ایس ڈاس کہلایا۔ سنہ 1986 میں 31 سال کی عمر میں وہ دنیا کے سب سے کم عمر خود ساختہ ارب پتی بن گئے۔ بل گيٹس نے برک شائر کے بورڈ میں سنہ 2004 کے بعد سے اپنی خدمات فراہم کی ہیں لیکن اب وہ اپنا زیادہ تر وقت اپنے خیراتی ادارے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے ساتھ گزارتے ہیں۔ انھوں نے اپنی اہلیہ کے ساتھ اسے قائم کیا تھا۔

کرانیکل آف فیلینتھراپی نے سنہ 2018 میں ان دونوں کو دنیا کے سب سے زیادہ سخی یعنی ’خیر کا کام کرنے والے‘ افراد قرار دیا گیا تھا۔ انھوں نے اس سے قبل اپنے ادارے میں خیر کے کام کے لیے 4.8 ارب ڈالر کا عطیہ دیا تھا۔

Print Friendly, PDF & Email