میرا معیار اور کالم نگار

غور سے سنئیے کہ کوئی بھی صحافی میرے قائد کی تعریف کرے چاہے وہ کتنا ہی بے ضمیر لفافہ کیوں نہ ہو میرے نزدیک وہ نڈر بے باک اور حق گو صحافی ہے اور کوئی بھی صحافی جو میرے قائد اور میری پارٹی پر تنقید کرے چاہے وہ کتنا ہی با ضمیر غیرت مند اور حق گو کیوں نہ ہو میرے نزدیک وہ بدترین مخلوق لفافہ اور بے ضمیر ہے۔

 ہاں میرا کسی کالم نگار اور صحافی کو جانچنے کا یہ معیار بھی نرالا ہے کہ اگر ایک ہی کالم نگار کوئی ایک کالم میرے قائد اور میری پارٹی کے حق میں لکھے تو اس کے پچھلے سارے بکواسات معاف اور اگر کوئی ایک کالم خلاف لکھے تو اس کے پچھلے سارے اچھے کالمز بھی ناقابل قبول اور وہ کالم نگار لفافہ بن جائیگا۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ میرے نزدیک ایک ہی کالم نگار آج میرے قائد اور پارٹی کے حق میں لکھ کر ہیرو اور حق گو اورذمہ دار کالم نگار بن جائیگا جبکہ یہی کالم نگار کل اگر ایک کالم میرے قائد اور پارٹی کے خلاف لکھے گا تو اس کو لفافہ بے ضمیر جھوٹا اور بدترین مخلوق قرار دینا میرے لئے کوئی مشکل کام نہیں۔

 اب میں خود مخمصے کا شکار ہوں کہ میرا پیمانہ تعصب ،خوف، تنگ نظری اور بدیانتی سے بھرپور ہے یا یہ کالم نگار واقعی رنگ بدل کر ایک دن ہیرو اور دوسرے دن لفافہ بن جاتے ہیں ۔۔۔۔ ؟؟؟؟؟ اس سوال کا جواب آپ ہی دے دیجئے کہ میں کبھی کسی کالم نگار کے کالم  کو بطور ثبوت مخالفین کے منہ پر مار دیتا ہوں اور کبھی اسی کالم نگار کو منافق، جھوٹا ، بے ضمیر اور لفافہ قرار دے کر ان کے  کالموں کو ناقابل اعتبار سمجھتا ہوں۔

 بتائیے میں ایسا کیوں کرتا ہوں ؟؟

Print Friendly, PDF & Email