سیرت النبیؐ کوئز کمپٹیشن دو ہزار اٹھارہ کی روداد

جے آئی یوتھ کے زیر اہتمام گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی کوئز کمپٹیشن کا انعقاد کیا گیا ۔اس سال کوئز کمپٹیشن سیرت النبیؐ کے حوالے سے منعقد گیا۔

کوئز کمپٹیشن کے لئے عنایت اللہ سبحانی صاحب کی معروف کتاب محمدؐ عربی کا انتخاب کیا گیا ۔

سائنسی اور مادی ترقی کے باوجود  بدقسمتی سے آج کے اس دور میں کتب بینوں کی تعداد میں کافی کمی واقع ہوئی ہے ۔کتب بینی کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے جے آئی یوتھ کے اکابرین نے ایک ایسی کتاب کا انتخاب  کیا تھا جس کا مطالعہ ہر مسلمان پر لازم ہے ۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ آنے والی نسلوں کے لئے ایک  مشعل کی حیثیت رکھتی ہے۔

سنت اور سیرت  کے بے غیر اسلام  کا زندہ رہنا  ممکن نہیں ہے۔ ایک مسلمان کا سیرت النبیؐ کے ساتھ تعلق جس قدر مضبوط، محکم اور قوی ہو گا اس کا دین کے ساتھ تعلق بھی اتنا ہی مضبوط ہو گا۔

تقریب کا باقاعدہ آغاز خوش الحان قاری حسنین الرحمن نے   تلاوت کلام پاک سے کیا ۔بشیر الدین نے ہدیہ نعت پیش کرکے اس پررونق مجلس کو مزید منور کردیا ۔

تقریب کے ناظم اجلاس جناب اخلاق الدین قاضی صاحب اور جناب عالمگیر بخاری صاحب نے حاضرین کا خیر مقدم کیا ۔اخلاق الدیں قاضی صاحب نے  ملٹی میڈیا کے ذریعے حاضرین کو بریفنگ دی۔ان کا کہنا تھا کہ اس کمپٹیشن میں ۵۰۰ سے  زیادہ طلبا ؤ طالبات شریک ہوئے ۔ٹسٹ چترال، دروش، بونی اور گرم چشمہ کے مختلف امتحانی مراکز میں منعقد کئے گئے ۔طلبا ؤ طالبات کی آسانی کے لئے جدید ترین سسٹم  این  ٹی ایس کو بروئے کار لایا گیا۔طلباء نے اسی سسٹم کے ذریعے اپنا رزلٹ اسی شام ویب سائٹ پر دیکھے ۔

تقریب سے اپنے خطاب میں جے آئی یوتھ کے صدر جناب وجیہہ الدین صاحب نے کوئز کمپٹیشن اور جے آئی کی کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔

تقریب کے مہمان خصوصی جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر سینیٹر مشتاق احمد خان تھے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیرت طیبہ کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی ۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں سیرت نبوی ؐ کی آفاقیت ، رسول عربی ﷺ کے کردار واعمال اور ان کی تعلیمات کو اپنے کردار وعمل کے ذریعہ پیش کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اسلام کی اشاعت اور فروغ کی اصل وجہ عملی نمونہ اور محمدی کردار ہی ہے۔ اسلام نہ تو تلوار کے زور سے پھیلا ہے اور نہ ہی زور وزبردستی سے پروان چڑھا ہے۔ وہ صرف اور صرف محمد عربی ﷺ ، صحابہ کرام اور اولیا ئے عظام کے کردار واعمال کے ذریعے پھیلا ہے۔

واضح رہے تقریب سیرت النبیﷺ‘‘ کوئز کمپیٹشن میں  نمایاں کارکردگی دیکھانے والے طلبہ وطالبات کے لئے منعقد کیا گیا تھا ۔تقریب کے مہمان خصوصی و دیگر معزیزین نے نمایاں کارکردگی دیکھانے والے طلباء و طالبات کو نقد انعامات، اور شیلڈز بھی دیئے ۔

یہاں پر اس کوئز کمپٹیشن کو کامیاب بنانے والے اصل کرداروں جناب قاری فدا صاحب، پروفیسر ظہور الحق دانش صاحب، عطا حسین اطہر صاحب، نور شمس الدین صاحب، فرید احمد رضا صاحب، اخلاق الدیں قاضی صاحب، محمد نایاب فارانی ،عبد الحفیظ صاحب، جہانزیب صاحب و دیگر احباب کا زکر نہ کرنا انتہائی بخیلی ہوگی جن کی انتھک سعی بلیغ کی بدولت یہ پورا ایونٹ بہت ہی احسن انداز میں سر انجام پائی ۔

تقریب میں مولانا  خلیق الزمان صاحب خطیب شاہی مسجد چترال ،صدر متحدہ مجلس عمل چترال مولانا عبد الرحمن قریشی صاحب ،مولانا عبد الشکور صاحب سپیکر ضلع کونسل، الحاج خورشید علی خان صاحب سابق چیرمین ضلع کونسل چترال،امیر جماعت اسلامی چترال مولانا جمشید احمد صاحب ، پرنسپل گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج آف منیجمنٹ سائنسز چترال پروفیسر صاحب الدیں صاحب ،پرفیسر شفیق احمد صاحب کے علاوہ بڑی تعداد میں اہل علم ،وکلا ،سیاسی و سماجی شخصیات اور طلبا ؤطالبات شریک ہوئے  اور آخر میں مولانا شیر عزیز صاحب کے  دعائیہ کلمات سے یہ پر رونق تقریب اپنے اختتام تک پہنچی ۔

Zeal Policy

Print Friendly, PDF & Email