Nayab Article

چترال پرانے بازار کی حالات زار

چترال: ٹاؤن چترال میں پرانے بازارکے ساتھ بائی پاس روڈ بننے کے بعد سوتیلی ماں کا سا سلوک کیا جارہا ہے۔ پہلے تجاوزات کے خلاف ایکشن کے نام پر اس کا حلیہ بگاڑ دیا گیا۔ تو بعد میں ون وے کے نام پر پرانے بازار کے دکانداروں کے منہ سے نوالہ چھین  لی گئی۔ اور اس بازار کو لوگ پارکنگ کے لیے استعمال کرنے لگے۔ یہی نہیں اس بازار میں چھابڑی والوں ، گاڑیوں اور ہتھ گاڑیوں میں سامان پیچنے والے پہلے سے کاروبار سجائے بیٹھے ہوتے ہیں جس سے مستقل کاروباریوں کو مزید مشکلات کا سامنا ہے۔ 

Old Bazaar After Encroachment
تجاوازت کے خلاف اپریشن کے بعد صرف دکانوں کے حلیے بگاڑے گئے۔ فوٹوچترال ایکسپریس

اس پر سب سے بڑی افتاد یہ کہ رات کے وقت یہ بازار انتہائی تاریکی میں ڈوبا ہوتا ہے۔ حالیہ منگہائی اور کاروبار کی بندش کی وجہ سے دکاندار حضرات بھی اپنے اپنے دکانوں کے سامنے لگے بلب جلانے سے گریزاں ہیں۔ اور انتظامیہ کو یہ توفیق نہیں کہ اس بازار کی حالت زار پر رحم کھائے۔ کڑوپ رشت بازار سے لیکر آتالیق بازار، بنک سکوائیر، اور زنانہ سکول روڈ تک گولدور چوک کو چھوڑ کر کوئی ایک بازار ایسا نہیں جہاں روشنی کے لیے کوئی انتظام کیا گیا ہو۔ رات کے وقت یہ بازار تاریکی میں ڈوبا ہوا ہوتا ہے اور گزرتے ہوئے یہ غالب گمان ہوتا ہے کہ ہم کسی ویرانے سے گزر رہے ہیں۔

روزانہ گاڑیوں کو یہاں پارک کرنا لوگوں کا معمول ہے۔

پہلے اس بازار میں ٹریفک کی راوانی سے یہاں پر زندگی کے آثار دیکھائی دیتے تھے لیکن ٹریفک کی بائی پاس روڈ پر منتقلی اور رات کو بھی بائی پاس روڈ کے زیادہ استعمال سے رات کے وقت یہ بازار انتہائی سنسان رہتا ہے اور شاذونادر ہی کوئی یہاں سے گزرتا ہے اس لیے یہاں پر چوری کی ورداتوں کا انتہائی خطرہ برھ گیا ہے۔ 

ضلعی انتظامیہ، تجار یونین اور چترال چیمبرآف کامرس کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ چترال ٹاؤن کے پرانے بازار کی رونقیں بحال کرنے کے لیے جلد ازجلد کوششیں کریں۔ وگرنہ وہ دن دور نہیں اس کی حالت بھی دروش کے اس پرانے بازار کی سی ہوگی جہاں صرف بچے سائیکل ہی چلائیں گے۔ پرانے بازار میں ہنگامی بنیادوں پر سٹریٹ لائٹس نصب کئے جائیں۔ ٹریفک پلان پر نظر ثانی کرکے مین ایکسس روڈ اتالیق بازار سے کڑوپ رشت بازار تک دو رویہ ٹریفک کی اجازت دی جائے۔ لنک روڈز میں یک طرفہ ٹریفک پلان ہی کاروباریوں اور انتظامیہ کے مفاد میں ہے۔ اس سلسلے میں تجار یونین کا رول انتہائی اہم ہوگا اور بازار کے مسائل حل کرنے میں انتہائی موزوں ہوگا۔

ون وے کے افتتاح سے پہلے چترال پولیس کے فیس بک پیج پر جاری اپڈیٹ اور پلان کی تفصیل جس میں ون وے کے ساتھ غیر قانونی پارکنک کو ختم کرنےکی بات کی گئی ہے۔

https://www.facebook.com/ChitralPolicePage/posts/2019515624984920?__xts__%5B0%5D=68.ARCa0u11rlHeZk5Hn9FZEU6rA_aVJwanMl_2oL2zR6krEWjaHhOL7f-oWvQFJyqbqf_tCPglWoU14OT6ZuBpYULy48CLORDAkOspTXl9QmgXGl_HnvbboE6MD-s53fBwxCmQpANFxfbSqCGCsusZsfHk_I2ScuwI9tCnAwmVwyKofc7cRf6mIoQuuxp8IKADWsUl_KMgWr72SoPqt4wa7OpiEmqxct-QCjdCK-QKZAnsdVFRwT4s6vxsx38cOWCJlgRlGheSnY8-4IxIEBQ4D1OUlONObPpcNAt6YBz9EGC3REN5K2RS1jf3yUCIuJLA9uobZYkPX5ZeBHyMelbx1j53zo6h&__tn__=-R
Zeal Policy
Print Friendly, PDF & Email