چترال میں اردو

موسم گرما، مقابلہ مضمون نگاری اور ہماری داستان غم!! دوسری اورآخری قسط

بولے،’’ لکھ رہے ہو؟ اس گرمی میں ؟ باولے ہو گئے ہو کیا؟‘‘ ہم نے کہا  ،’’اجی حضرت کمال کرتے ہیں، لکھنے کا موسم سے کیا لینا دینا ‘‘۔ اگر چہ پسینے میں ترانگلیوں  سے بار بار پھسلتا ہوا قلم خود گواہی دے رہا تھا کہ ہم جو کہہ رہے ہیں وہ کچھ زیادہ صیح نہیں ہے، مگر  اب پھنس …

مزید پڑھئے

موسم گرما، مقابلہ مضمون نگاری اور ہماری داستان غم!! پہلی قسط

 ہاسٹل میں قیام پذیر ایک خود ساختہ ادیب کی مقابلہ مضمون نگاری میں شرکت کی رنگین و سنگین  روداد یقین جانیے ہم نے ہر موسم میں ، اور ہر موضوع پر لکھا ہے۔ قادر الکلامی کا یہ عالم ہے کہ نہ صرف لکھا ہے ، بلکہ سب کچھ لکھا ہے۔ غزل ، نظم ، کہانی ، افسانہ، ڈرامہ الغرض ادب …

مزید پڑھئے

خزاں رسیدہ پتے کی شاگردی

سرراہ، یونہی چلتے چلتے، ایک اوندھے منہ لیٹے پتے سے ملاقات ہوگئی۔ گٹر کے آہنی، مگر جالی دار، ڈھکن کے اوپر لیٹا یہ زردی مائل  پتااپنا سا لگا۔ میں نے موبائل کا رُخ پتے کی طرف کیا، اور اس کی تصویر اُتاری۔ نہ جانے کیوں گرے ، روندے اور خزان رسیدہ پتے اپنے اور اچھے سے لگتے ہیں۔ کوئی تو …

مزید پڑھئے

مشہود شاہد صاحب "عشق نگر” میں

عشق نگر اردو شاعری” اردو کے نامور اور مستند شعرا اور ادبا کی بین الاقوامی آن لائن تنظیم ہے جو کہ اردو زبان کی ترویج کے لیےکوشاں ہے اس تنظیم کے تحت مختلف شعرا کے ساتھ نشست کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس نشست کے لیے جس شاعر کو منتخب کیا جاتا ہے ۔نشست سے پہلے اس کا تعارف اور …

مزید پڑھئے

پرنس کریم آغاخان کا دورۂ چترال(شہزاد فخر الملک کی آپ بیتی طاق نسیان کا ایک ورق)

لٹکوہ  کے عرصۂ ملازمت کے دوران کئی گورنر ،وزرائے اعلیٰ اور سربراہانِ مملکت گرم چشمہ آئے۔ان دوروں میں سے ایک یادگار دورہ ۶ مارچ ۱۹۷۶ ء میں اسماعیلی فرقے کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغاخان  اور ان کی بیگم سلیمہ آغاخان کا تھا۔یہ مہمان اس وقت  کے وزیر اعظم پاکستان ذوالفقار  علی بھٹو کے ہمراہ چترال کے دورے پر آئے  …

مزید پڑھئے

دھواں

میں نے پوچھا  ” عاطفہ کو کیا ہوا”؟ کہنے لگا” وہ مر گئی…… بس دو چار دن گال پھلائے گھر میں ایڑیاں پٹختی رہی پھر ایک دن صبح صبح  گھر سے نکلی اور پھر خلاص….. ” کیسے مر گئی ” ؟ میں نے پوچھا ” دریا میں کود گئی ہوگی اور کیا ” آپ نے ڈھونڈا نہیں ” نہیں دریا کی …

مزید پڑھئے

دروش علاقائی زُبانوں کا مرکز

دروش ضلع چترال کے جنوب میں واقع ہے دروش کے مغرب میں افغانستان ہے۔ پاکستان سے سیاح جب چترال کا رخ کرتے ہیں تو وہ براستہ لواری ٹاپ چترال میں داخل ہوتے ہیں۔ چترال کا پہلا شہر دروش ہے اگر اس اعتبار سے دیکھا جائے ۔ تودروش چترال کا گیٹ ہے۔ دروش کی آبادی تقریباً ایک لاکھ کے لگ بھگ …

مزید پڑھئے

استاد محترم میں شرمندہ ہوں!

میں نے جب اپنی ڈائری اس کے آگے رکھی اورکچھ تاثرات قلمبند کرنے کی استدعا کی تو اس نے ایک طویل وقفہ لیا..میں نے مخل ہونا مناسب نہیں سمجھا صرف اس کے چہرے پر بدلتے تاثرات کو پڑھنے لگا..میرے سامنے ایک بھرپور زندگی گزارنے والا ایک ایسا شخص بیٹھا تھا جس کی کہی بات کا حرف حرف آب زر سے …

مزید پڑھئے

چترالی قوم عظیم روایات کے امین!

اخلاق ،تہذیب ،شرافت، ہمدردی ،بھائی چارہ، محبت ،ایثار و قربانی یہ چیزیں ہر جگہ نہیں پائی جاتی بلکہ چند نایاب اور خوش قسمت جگہوں میں پائی جاتی ہیں ۔ان میں سے ایک چترال بھی ہے۔اللہ تعالیٰ نے اس وادی اور اس میں بسنے والے لوگوں کو بہت ساری خوبیوں اور صفتوں سے نوازا ہے یہ عظیم قوم غیر شعوری طور …

مزید پڑھئے

چترال، کھو اور چترالی آخری حصہ

کھوقوم کا لباس بھی منفرد مقام کا حامل ہے یہاں کی خواتین روایتی لباس کے علاوہ سروں میں مخصوص ’کھو ٹوپی‘ پہنتی ہیں اسی طرح مرد چغہ اور سروں پر مردانہ ٹوپی یعنی’ کاپھوڑ‘ یا ’پاکھوڑ‘استعمال کرتے ہیں ۔ لیکن دورِ حاضر میں جب بھی چترال میں کوئی بیرونی خاتون مہمان آتے ہیں تو انہیں مردانہ ٹوپی پہنا یاجاتا ہے …

مزید پڑھئے