فکر فردا

کریم اللہ ایک آزاد صحافی، بلاگر اور کالم نویس ہیں۔ انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے سیاسیات میں ماسٹر کی ہوئی ہے۔ کریم اللہ عرصہ دراز سے سماجی، سیاسی اور ثقافتی مسائل کے بارے میں اپنے قلم کا استعمال کرتے ہیں

شورش مستوج کے ایک سو ایک سال (پہلی قسط )

آج سے ٹھیک ایک سو ایک برس قبل چترال کے شمالی خطہ یعنی مستوج میں کٹور حکومت کے خلاف ایک شورش برپا ہوا جس کی قیادت مستوج چوئنج سے تعلق رکھنے والے پیر بلبل شاہ کررہے تھے۔جسے تاریخ چترال میں "شورش مستوج” یا’بلوہ مستوج’ اور ‘بغاوت مستوج جیسے اصطلاحات سے یاد کیا جاتا ہے۔ شورش مستوج کے پس پردہ کیا …

مزید پڑھئے

چترال کی انتخابی سیاست !تاریخی تناظر میں

1969ء کو چترال سے ایف سی آر کا خاتمہ کرکے اسے براہ راست اس وقت کے صوبہ سرحد میں ضم کردیا گیا اور 1970ء کے انتخابات میں اہالیان  چترال کو بھی انتخاب میں حصہ لینے کا موقع ملا۔ 1970ء کے انتخابات میں چترال سے قومی اسمبلی کی ایک نشست پرمسلم لیگ کے اُمیدوار اتالیق جغفر علی شاہ جبکہ صوبائی اسمبلی …

مزید پڑھئے

چیپس کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ

چترال ہیریٹیچ اینڈ انوائرمنٹل پروٹیکشن سوسائٹی (چیپس) کا قیام 5جون 2005ء کوعمل میں لایا گیا جو کہ گزشتہ بارہ برسوں سے چترال سمیت پورے پاکستان میں ماحولیاتی آلودگیوں کے حوالے سے آگاہی دینے ، صفائی مہم اور شجر کاری کے سلسلے میں خدمات سرانجاد ے رہا ہے۔ چیئرمین چیپس رحمت علی جوہر دوست نے بتایا کہ سال 2007ء کے بعد …

مزید پڑھئے

اپر چترال: دور تاریک کے تیس ماہ

17جولائی 2015ء کو جب چترال میں مون سون کی بارشیں داخل ہوئیں تو ان کے ساتھ ہی چار اعشاریہ دو میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے حامل ریشن پاؤر ہاؤس نے کام کرنا چھوڑ دیا ،یوں 16ہزار صارفین بجلی جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہوگئیں۔ 24جولائی 2017ء کو ریشن کے آبی نالے میں شدید طغیانی آئی جس کے نتیجہ میں ریشن بجلی …

مزید پڑھئے

تقسیم کی سیاست اور چترال کا مستقبل

ہندوکش اور ہندوراج کے پہاڑی سلسلوں کے درمیان واقع قبائلی خطہ چترال تاریخ کے انتہائی نازک دور سے گزر رہاہے۔ ایک طرف تزویراتی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیتو دوسری جانب اگلے چند برسوں کے دوران اس علاقے میں بہت بڑی اقتصادی تبدیلی بھی متوقع ہے۔ افغانستان میں جاری شورش اور امریکہ کی موجودگی نے چترال جیسے دور افتادہ پہاڑی خطے کی …

مزید پڑھئے

چترال سے صوبائی اسمبلی کی سیٹ کے خاتمہ کا معمہ

حالیہ متنازعہ مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیوں کا بل بھی پارلیمان (قومی اسمبلی اور سینٹ ) سے متفقہ طورپرمنظور ہوا ہے ۔ ا س بل کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان بڑی تیزی سے انتخابی حلقہ بندیوں میں مصروف ہے  اور 15جنوری سے باقاعدہ حلقہ بندیوں پر کام شروع ہوگا گو کہ مردم شماری کے نتائج …

مزید پڑھئے

ریشن پاور ہاؤس کا معمہ

سب دویژن مستو ج کے خوبصور ت اور تاریخی گاؤں ریشن میں واقع چاراعشاریہ دو میگا واٹ بجلی گھر پر کام کا آغاز 1989ء میں ہوا اور انیس سو چھیانوے  یا ستانوے عیسوی میں جاکر یہ کام پایۂ تکمیل کو پہنچا جو کہ جرمنی کے تعاون سے تعمیر ہوا۔ یہ بجلی گھر چرس کی کاشت کے بدلے میں سب ڈویژن …

مزید پڑھئے

چترال، کھو اور چترالی آخری حصہ

کھوقوم کا لباس بھی منفرد مقام کا حامل ہے یہاں کی خواتین روایتی لباس کے علاوہ سروں میں مخصوص ’کھو ٹوپی‘ پہنتی ہیں اسی طرح مرد چغہ اور سروں پر مردانہ ٹوپی یعنی’ کاپھوڑ‘ یا ’پاکھوڑ‘استعمال کرتے ہیں ۔ لیکن دورِ حاضر میں جب بھی چترال میں کوئی بیرونی خاتون مہمان آتے ہیں تو انہیں مردانہ ٹوپی پہنا یاجاتا ہے …

مزید پڑھئے

چترال، کھو اور چترالی

پاکستان کے انتہائی شمال میں واقع صوبہ نما ضلع چترال کا کل رقبہ ساڑھے چودہ ہزار مربع کلومیٹر ہے”کھو” یہاں کی سب سے بڑی لسانی نسل ہے جس کی زبان "کھوار”کہلاتی ہے اس زبان کو باہر کے علاقوں میں "چترالی” کے نام سے بھی  جانا جاتاہے حالانکہ چترالی نہ تو کسی مخصوص قومیت کا نام ہے اور نہ کسی زبان …

مزید پڑھئے

تاریخ چترال کے بکھرے اوراق ،ایک تنقیدی جائزہ (تیسری قسط)

پچھلے کالم میں نامورمورخ ومحقق پروفیسر اسرارالدین صاحب  کی شائع ہونے والی کتاب ’’تاریخ چترال کے بکھرے اوراق‘‘ میں موجود مواد اور ابواب کا مختصراً جائزہ لینے کی کوشش کی  گئی تھی آج کے کالم میں اسی کتاب کا تنقیدی جائزہ لینے کی کوشش کی جائے گی۔ دورحاضر میں جو بھی کتاب شائع ہوتی ہے تو کتاب کے اوپر مصنف …

مزید پڑھئے